Ticker

6/recent/ticker-posts

صاف کراچی

پاکستان کا معاشی دارالحکومت کراچی جو کبھی روشنیوں کا شہر کہلاتا تھا، اب کچرا کنڈی کا منظر پیش کرتا نظر آتا ہے۔ شہر قائد میں جا بجا کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جبکہ میگا سٹی کی فضا میں ہر طرف بدبو پھیلی ہوئی ہے۔ گزشتہ دنوں سندھ میں ہونیوالی بارشوں نے کچرے کے پیدا کردہ مسائل میں مزید اضافہ کر دیا ہے، کچرے کے باعث برساتی نالے اور گٹر وغیرہ بند ہو گئے ہیں جسکی وجہ سے صوبائی دارالحکومت کی بیشتر سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کو کراچی کی صفائی کا ٹاسک دیا ہے جسکے بعد علی زیدی نے صوبائی حکومت کو دو ہفتوں میں کراچی کے 6 اضلاع سے کچرا صاف کر کے دکھانے کا چیلنج دے رکھا ہے۔ 

کراچی صفائی مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ’’اب ہو گا صاف کراچی‘‘ کے عنوان سے شروع کی گئی اس مہم کے پہلے مرحلے میں 14 اگست تک شہر کے 32 بڑے نالوں کی صفائی کی جائے گی اور بند نالوں کو کھولا جائیگا۔ اسکے بعد شہر سے کچرا اٹھایا جائیگا، سڑکوں اور اہم شاہراہوں پر موجود گندگی کو صاف کیا جائیگا۔ اس سے قبل 2016ء میں بھی متحدہ قومی موومنٹ نے جھاڑو پکڑ کر کراچی کی صفائی کا اعلان کیا تھا مگر یہ مہم فوٹو سیشنز اور چند علاقوں کی صفائی سے آگے نہ بڑھ سکی۔ علاوہ ازیں ہر سال مون سون سے قبل برساتی نالوں اور آبی گزرگاہوں کی صفائی مہم شروع کی جاتی ہے مگر شہرِ قائد کے کچرے کے مسائل میں کمی ہونے میں نہیں آ رہی۔ 

دنیا بھر میں کچرے کو تلف کرنے کیلئے انسنریٹر یونٹس لگائے جاتے ہیں مگر ہمارے ہاں شاید یہ روایت ہی موجود نہیں۔ کراچی میں کچرے کا مسئلہ دوسرے بہت سے مسائل کیساتھ منسلک ہے، اکثر برساتی نالوں کے اوپر تجاوزات قائم ہیں جبکہ برساتی پانی کی نکاسی کا نظام تباہ ہو چکا ہے۔ ضروری ہے کہ وقتی جوش و خروش کے بجائے مستقل بنیادوں پر کچرے کے ٹھکانے لگانے کا بندوبست کیا جائے۔ اس حوالے سے عوام میں شعور و آگاہی پھیلانے کی بھی ضرورت ہے، جب عوام اور ادارے مل کر کام کرینگے، تبھی ہوگا صاف کراچی۔

بشکریہ روزنامہ جنگ

Post a Comment

0 Comments