اسلامی جمہوریہ پاکستان جو گزشتہ کئی برسوں سے دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جہاں پاکستان کی مسلح افواج کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کررہی ہیں‘ وہاں پولیس نے بھی اس جنگ میں اپنی جانیں دے کر یہ ثابت کیا ہے کہ وہ بھی مسلح افواج کے ساتھ اس جنگ میں پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔پورے ملک میں اگر دہشت گردی کے خلاف پولیس کی قربانیوں کو دیکھا جائے تو کراچی پولیس کے افسروں وجوانوں کی جانب سے دی جانے والی قربانیوں کی مثال پورے ملک میں نہیں ملتی۔ رواں برس دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں کراچی پولیس کے افسروں واہلکاروں کی ایک بڑی تعداد جان کی بازی ہار گئی ۔ 2014ء کے ابتدائی 8ماہ کے دوران دہشت گرد ی کی کارروائیوں میںمجموعی طور پر 116پولیس افسرااور اہلکار شہید ہوگئے ۔
ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں99پولیس اہل کار اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ بم دھماکوں میں 2افسروں سمیت 17اہلکار ہلاک ہوئے۔واضح رہے کہ کراچی پولیس کی تاریخ میں اس قدر قلیل عرصہ میں اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتیں نہیں ہوئی ہیں۔ رواں برس 2014ء کے 8ماہ کے دوران کراچی شہر میں ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، اغواء برائے تاوان سمیت جرائم کی دیگر وارداتیں عروج پر رہیں جن میں ایک ہزار سے زائد افراد صرف ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کا نشانہ بن گئے ۔ رواں برس 116 پولیس افسرو اہل کار ٹارگٹ کلنگ و بم دھماکوں میں جاں بحق ہو ئے۔اعداد و شمار کے مطابق 99پولیس افسر اور اہل کار ٹارگٹ کلنگ کی نذر ہو ئے جبکہ 17افسر و اہل کار بم دھماکوں میں جاں بحق ہو ئے۔ 2014ء کے آغاز میں جنوری میںسب سے زیادہ 26افسر اوراہل کار شہید ہوئے۔ماہ جنوری میں ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم،2اہل کار فرحان اور کامران پی آئی بی کے علاقے لیاری ایکسپریس پر ہونے والے بم دھماکے میں جاں بحق ہو ئے جب کہ ٹارگٹ کلنگ کے دوران آرام باغ میں نعمان ،پیر آباد میں علیم اور یونس ،سچل میں محسن،اتحاد ٹاؤن میں محمد خان، عبدالرحیم ،شاہ لطیف میں عبدالخالق ،اورنگی ٹاؤن میں انسپکٹر اقبال ملک،یوسف پلازہ میں ٹریفک پولیس کے دو افسر سب انسپکٹر اللہ دتہ ،اے ایس آئی ولی محمد ،تیموریہ میں جاوید اور آصف،زمان ٹاؤن میں اے ایس آئی کامران ،شاہ فیصل میں نذیر خاصخیلی ،سرجانی میں اے ایس آئی صابر ،لانڈھی میں اے ایس آئی نعیم ،جاوید ،آصف ،خلیل ،عاصم اور فداحسین ،پاکستان بازار میں اے ایس آئی منظور حسین جاں بحق ہو ئے ۔
فروری میں 19افسر اوراہل کار جاں بحق ہوئے جن میں سے شاہ لطیف میں رزاق آباد پولیس ٹریننگ سینٹر کی بس پر بم حملے میں 13اہل کار شہید ہوگئے جب کہ ٹارگٹ کلنگ میں اقبال مارکیٹ میں سپیشل برانچ کا افسر سب انسپکٹر نیاز کھوسہ ،ابراہیم حیدری میں سب انسپکٹر افراز احمد خان ،ہیڈ کانسٹیبل حاجی محمد شفیع ،دیدار علی ،اختر اور نیو کراچی میں سب انسپکٹر آفتاب کو نشانہ بنایا گیا۔مارچ میں 5افسر اور اہل کار ٹارگٹ کلنگ کی نذر ہو ئے جن میں اے ایس آئی انوار الحق ،ہیڈ کانسٹیبل انور جعفری ،ہیڈ کانسٹیبل محبوب عالم ،ڈی ایس پی آغا جمیل اور اہل کار نعیم شامل ہیں ۔اپریل میں دہشت گردوں نے 8افسروں اور اہل کاروں کو شہید کیا جن میں پی آئی بی کے علاقے میں بم دھماکے کے نتیجے میں موچکو تھانے کے انچارج شفیق تنولی بھی شامل تھے۔ٹارگٹ کلنگ میں سب انسپکٹر اسحاق،صادق،سب انسپکٹر غلام مصطفی، کاشف،سب انسپکٹر ملک جاوید ،نسیم ،ہیڈ کانسٹیبل ظاہر شاہ جاں بحق ہوئے۔
مئی میں ٹارگٹ کلنگ میں 11افسر اوراہل کار ٹارگٹ کلرز کی گولیوں کا نشانہ بنے جن میں سب انسپکٹر صدر الدین، عبدالحمید،فردوس،اسپیشل برانچ کا اہل کار مقیم عارف،ارشد،اختر لودھی ،شاہد ،زکریا اور خادم شامل ہیں۔ جون میں ٹارگٹ کلرز نے 20افسروں اور اہل کاروں کی جان لی جن میں رمضان ،سب انسپکٹر سلیم ،تاج ملوک ،ہیڈ کانسٹیبل یوسف ،قاسم ،سپیشل برانچ کا اہلکار حسنات ،ٹریفک پولیس کے 2اہل کار فیض محمد اور ہیڈ کانسٹیبل اسلم ،اے ایس آئی آصف،اے ایس آئی طاہر ،ہیڈ کانسٹیبل سعید احمد، اشفاق،پاک فوج کے ریٹائرڈ اہل کار یاسر، عادل، محمد منور،غلام علی ،سومار،ہیڈ کانسٹیبل افضل، سلیم ،ٹریفک پولیس کے 2اہل کار اے ایس آئی عبدالکریم وراشد یوسف شامل ہیں۔ جولائی میں 16افسر اور اہل کار فائرنگ کے واقعات میں جان کی بازی ہار گئے جن میں ذیشان، اے ایس آئی تاج محمد ،موتن خان ،سب انسپکٹر عبدالرشید سرکی ،اللہ ڈنو،ہیڈ کانسٹیبل رحمان الدین ،اے ایس آئی محمد علی ،سب انسپکٹر رفیق بلوچ ،نیاز،اے ایس آئی محمد ابراہیم ،اے ایس آئی عبدالجبار ،اے ایس آئی علی اور لیڈ ی کانسٹیبل کرن اور کورنگی صنعتی ایریا میں پولیس اہل کار عبدالرزاق شامل ہیں جبکہ گزشتہ ماہ 7 اگست کو پیرآباد میں پولیس اہل کار سجاد عباسی اور9اگست کے روز سائٹ اے کے علاقے میں پولیس اہل کار حمید خٹک،12اگست کے روز ایس ایچ او پریڈی انسپکٹر غضنفر کاظمی ،اے ایس آئی جمیل اوراے ایس آئی سی آئی ڈی راجہ ارشد،17اگست کے روز اتحادٹاؤن میں پاک کالونی تھانے کا اہل کار عبدالوکیل،18اگست کے روز گلشن اقبال میں ایف صنعتی ایریا کا اے ایس آئی علی نواز، 19اگست کے روز اتحاد ٹاؤن میں پولیس اہل کار طاہر ،قائد آباد میں ہیڈ کانسٹیبل اظہر عباس اور اہل کار محمداعظم ،27اگست کے روز فائرنگ سے زمان ٹائون میں سب انسپکٹر صاحب دینو،نیوکراچی میں فائرنگ سے دو اہل کار خرم کمال اور جنید جاں بحق ہوئے ۔28اگست کے روز کلری میں پولیس اہل کار رحیم نیازی جاں بحق ہوا۔29اگست کے روز سہراب گوٹھ میں پولیس اہل کار لطف اللہ ہلاک ہوا۔ ریکارڈ کے مطابق جاں بحق ہونے والے پولیس افسروں اور اہل کاروں میں ایک ایس پی ،ایک ڈی ایس پی ،2 انسپکٹر،13سب انسپکٹر ،18اسسٹنٹ سب انسپکٹر ،11ہیڈ کانسٹیبل اور72سپاہی شامل ہیں ۔یہ واضح رہے کہ دہشت گردوں نے ان ایام کے دوران پاک فوج ، بحریہ، فضائیہ ،لیویز،فرنٹئیر کانسٹیبلری سمیت 8رینجرز اہل کاروں کو بھی فائرنگ کر کے شہید کیا ۔
Several police officers killed in Karachi operation
0 Comments