Ticker

6/recent/ticker-posts

کراچی : شور مچاتی گاڑیاں، شہری ذہنی اذیت میں مبتلا

کراچی کی سڑکوں پر روزانہ لاکھوں گاڑیاں دوڑتی ہیں، ان گاڑیوں میں لگے ہارن اور چنگھاڑتے سائلینسرز شہریوں کو نا صرف ذہنی اذیت میں مبتلا کرتے ہیں بلکہ ان کی صلاحیتوں کو متاثر کرنے کے ساتھ ساتھ اعصاب پر بھی خطرناک اثر ڈالتے ہیں۔ دنیا بھرمیں جدید سسٹم کے تحت صوتی آلودگی پر قابو پایا جا رہا ہے لیکن پاکستان میں اس پر قابو پانے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے۔ کراچی میں گاڑیوں کا سیلاب اور شور مچاتے ہارن اور سائلینسرز شہریوں کو اعصابی بیماریوں میں مبتلا کر رہے ہیں.

ٹریفک کا شور گھر سے نکل کر اسکول اور دفاتر جانے والوں کیلئے تو عذاب بنا ہی ہوا ہے، گھر پہنچنے کے لیے سڑکوں پر کئی گھنٹے نا چاہتے ہوئے بھی اس شور کو برداشت کرنا شہریوں کا معمول بن چکا ہے ۔ عام انسان کے لیے 80 ڈیسی بل سے زائد کی آواز نقصان دہ ہے لیکن یہاں تو ہر وقت شور ایسا کہ کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی، شہری قوت سماعت میں کمی، ہائپرٹینشن، بے خوابی، بے چینی، امراض قلب اور بلڈپریشر جیسے خطرناک امراض کا شکار ہو رہے ہیں ۔  ماہرین ماحولیات کہتے ہیں کہ صوتی آلودگی ترجیحات میں شامل نہیں۔ ماہر نفسیات کہتے ہیں کہ انسان کے دماغ پر ناپسندیدہ آوازوں کے اثرات دیرپا ہوتے ہیں۔
 

Post a Comment

0 Comments