Ticker

6/recent/ticker-posts

کے الیکٹرک کو غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا حکم

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے کئی کئی گھنٹے بجلی غائب ہونے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کے الیکٹرک کو غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے کے الیکٹرک حکام پر شدید برہمی اظہار کیا۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ کیا نجکاری کا مطلب یہ ہے کہ کراچی کے لوگوں کو جہنم میں ڈال دیں؟، کراچی کے لوگ تباہ ہو گئے، کیا ان کو بجلی دینا آپ کا کام نہیں؟، رمضان شروع ہو رہا ہے اس طرح تو پورا رمضان گزر جائے گا کراچی کے لوگ بلک جائیں گے۔

کے الیکٹرک کے وکیل نے کہا کہ فالٹس کی وجہ سے مسائل آتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ فالٹس کی صورت میں بیک اپ کیوں نہیں ہوتا؟۔ کے الیکٹرک کے سی ای او طیب ترین نے عدالت میں بتایا کہ کراچی میں طلب 3200 میگا واٹ ہے جبکہ کے الیکٹرک کی پیداوار 2650 میگا واٹ ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو کس نے لوڈ شیڈنگ کی اجازت دی؟، یہ تو مجرمانہ غفلت ہے کیا آپ کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا حکم دے دیں؟۔ سپریم کورٹ نے کے الیکٹرک کو لوڈ مینجمنٹ کے نام پر غیر ضروری لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کے الیکٹرک سے 20 مئی کو تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔

اس موقع پر سربراہ حیسکو بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے حیدرآباد میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور حیسکو کے سربراہ کی بھی سرزنش کی۔ چیف جسٹس نے حیسکو کے سربراہ سے کہا کہ لوڈ شیڈنگ ختم نہ ہوئی تو آپ کے گھر پر 12 گھنٹے کیلئے بجلی بند کر دیں گے، آپ کو گھر پر جنریٹر چلانے کی اجازت بھی نہیں دیں گے۔ سربراہ حیسکو نے کہا کہ کنڈا ڈالنے اور بجلی چوروں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے بجلی چوروں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔
 

Post a Comment

0 Comments