Ticker

6/recent/ticker-posts

فاطمہ ثریا بجیا : ان کے یادگار ڈرامے مدتوں بعد بھی لوگ بھلا نہیں پائے

پاکستان کی معروف ڈرامہ نگار اور ادیبہ فاطمہ ثریا بجیا یکم ستمبر 1930 کو بھارتی شہر حیدرآباد دکن میں پیدا ہوئیں اور قیام پاکستان کے فوری بعد اپنے خاندان کے ساتھ کراچی میں سکونت اختیار کی، وہ ملک کی معروف ادبی شخصیت انور مقصود کی بہن تھیں۔ فاطمہ ثریا بجیا نے ٹیلی وژن کے علاوہ ریڈیو اور اسٹیج کے لیے بے شمار ڈرامے لکھے جب کہ ان کے معروف ڈراموں میں ’’شمع‘‘ ، ’’افشاں‘‘، ’’عروسہ‘‘، ’’انا‘‘، ’’تصویر‘‘ سمیت متعدد ڈرامے شامل ہیں، جن میں بجیا نے بڑے خاندانوں میں خونی رشتوں کے درمیان تعلق اوررویوں کو انتہائی خوبصورتی سے بیان کیا۔ 

انہوں نے اپنے قلم سے سماجی موضوعات پر ایسے یادگار ڈرامے تحریر کیے جن کو مدتوں بعد بھی لوگ بھلا نہیں پائے جو آج بھی ذہنوں پر نقش ہیں۔ ثریا بجیا کے خاندان کے بیشتر افراد تحریر و ادب سے منسلک رہے اور نمایاں مقام حاصل کیا، انہوں نے 1960 میں ٹیلی وژن انڈسٹری کاحصہ بنیں۔ علم و ادب کےحوالے سے غیرمعمولی خدمات پرفاطمہ ثریا بجیا کو حکومت نے تمغہ برائے حسن کارکردگی اور ہلال امتیا ز سے نوازا جب کہ جاپان نے بھی اپنا اعلیٰ ترین شہری اعزازعطا کیا، فاطمہ ثریا بجیاعلالت کے بعد 10 فروری 2016 کو انتقال کر گئی تھیں۔

بشکریہ ایکسپریس نیوز

Post a Comment

0 Comments