Ticker

6/recent/ticker-posts

کراچی مہنگا، لاہور سستا ترین شہر قرار

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو پاکستان کا مہنگا ترین شہر تصور کیا جاتا ہے، لیکن حقیقت میں صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کو ملک کا مہنگا ترین شہر قرار دیا گیا ہے، جبکہ پنجاب کا دارالحکومت لاہور سستا ترین شہر ہے۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے، مہنگائی کے حوالے سے جون 2016 میں جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق کراچی، جو کبھی غریبوں کا شہر تصور ہوتا تھا، اب اسلام آباد کو بھی پیچھے چھوڑتے ہوئے مہنگائی کی شرح بلند ترین سطح پر ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سالانہ بنیاد پر، جون 2016 میں کراچی میں کنزیومر پرائس انڈیکس 4 اعشاریہ 7 تھا، جو کہ ایک سال قبل جون 2015 میں 4 اعشاریہ 6 فیصد کے ساتھ کافی حد تک برابر ہی رہا، تاہم کراچی میں مہنگائی کی وجوہات لاہور، اسلام آباد، کوئٹہ اور پشاور جیسے دیگر شہروں سے مختلف ہے۔

جون 2016 میں اگر کراچی کا لاہور سے موازنہ کریں تو کراچی میں 4 اعشاریہ 7 فیصد اور لاہور میں صفر اعشاریہ 8 فیصد مہنگائی دیکھی گئی، تاہم جون 2015 میں لاہور کا کنزیومر پرائس انڈیکس 3 اعشاریہ 2 فیصد تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ رواں سال لاہور میں مہنگائی کی شرح میں بڑی حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔
اسی طرح جون 2016 میں اسلام آباد میں شرح مہنگائی 2 اعشاریہ 5 فیصد رہی، جو کہ جون 2015 میں رکارڈ کی گئی 4 اعشاریہ 6 فیصد کے مقابلے میں تقریباً نصف حد تک کم ہے۔
تاہم اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں کراچی میں بلند شرح مہنگائی کی کوئی وجوہات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔ جرائم کی شرح کے حوالے سے بھی کراچی، جولائی 2016 میں یومیہ اوسطاً 173 جرائم کے ساتھ بلند ترین سطح پر رہا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جون 2016 کے دوران کراچی کے علاوہ پاکستان کے وفاقی اور صوبائی دارالحکومتوں میں کنزیومر پرائس انڈیکس میں سالانہ مہنگائی کی شرح میں کمی کا رجحان رہا۔ کراچی کے تناسب کو نکال کر مجموعی طور پر جون 2016 کے دوران مہنگائی کا تناسب 3 اعشاریہ 2 فیصد رہا، جو جون 2015 کی شرح کے برابر ہی ہے، تاہم کراچی مجموعی شرح مہنگائی میں سب سے آگے رہا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پانچ شہروں میں سے کم ترین مہنگائی صفر اعشاریہ 8 فیصد کے ساتھ لاہور میں دیکھی گئی، جبکہ 4 اعشاریہ 7 فیصد کے ساتھ سب سے زیادہ شرح مہنگائی کراچی میں ریکارڈ کی گئی۔

جون 2016 میں لاہور میں صفر اعشاریہ 2 فیصد اور پشاور میں صفر اعشاریہ 3 فیصد کے ساتھ منفی شرح مہنگائی رہی جبکہ جون میں اسلام آباد میں صفر اعشاریہ 4 فیصد، کراچی میں ایک اعشاریہ 6 فیصد اور کوئٹہ میں ایک اعشاریہ 7 فیصد شرح مہنگائی میں اضافہ ہوا۔ ایک اندازے کے مطابق کراچی کے تقریباً 2 کروڑ شہریوں کا تعلق نچلے، متوسط نچلے اور متوسط طبقات سے ہے، کالے دھن کے بے پناہ اضافے کی وجہ سے شہر کا معاشی ماحول تبدیل ہوچکا ہے اور وہی شہر، جو دہائیوں تک پاکستان کا سستا ترین شہر تصور کیا جاتا تھا اور جس کی جانب ملک کے دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی متوجہ ہوتے تھے، آج ملک کا مہنگا ترین شہر بن چکا ہے۔ پراپرٹی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے بھی کراچی میں مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔

شاہد اقبال  
یہ خبر 6 اگست 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

Post a Comment

0 Comments