ملک کی سب سے بڑی سرکاری یونیورسٹی مالی بحران کا شکار ہوگئی ہے اور جامعہ کراچی کے وائس چانسلر نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے تعاون کی اپیل کر دی ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی یونیورسٹی کا مالی بحران سنگین ہوگیا ہے اور ملک کی اہم ترین مادر علمی 70 کروڑ روپے خسارے کا شکار ہے، صورت حال یہ ہے کہ جامعہ کے ملازمین کو گزشتہ ماہ کی تنخواہیں نہیں مل سکیں جب کہ یونیورسٹی کے ایڈمن بلاک کی لفٹ ٹھیک کرانے کے لیے 700 روپے بھی نہیں۔
جامعہ کراچی کے وی سی ڈاکٹر محمد اجمل نے مالی بحران پر کہا ہے کہ ملک کی سب سے بڑی جامعہ کے پاس فنڈز نہیں، مختلف شعبہ جات کی عمارتوں کی چھتیں خستہ ہو گئی ہیں، جس کی وجہ سے کبھی بھی کوئی ناخوشگوار حادثہ پیش آ سکتا ہے لیکن ہمارے پاس چھتوں کی مرمت کرنے کیلئے پیسے نہیں ہیں ، ملازمین کو تنخواہوں کے چیک جاری کیے گئے ہیں لیکن ان کے چیک باؤنس ہو گئے، جامعہ میں تحقیق کا کام رک گیا ہے، لیبس میں آلات تک خراب ہو گئے ہیں۔
ڈاکٹر اجمل نے جامعہ کراچی کے مالی بحران کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ اس صورت حال کے کئی اسباب ہیں جن میں غیرقانونی بھرتیاں، بجلی کا بے جا استعمال اور فضول خرچیاں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے وفاقی اور سندھ حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ جامعہ میں روزانہ تعلیم حاصل کرنے والے طالبعلموں کو تعلیم کی بنیادی اور بہترین سہولیات فراہم کرنے کیلئے ہماری مالی معاونت کی جائے اور جامعہ کے مسائل کو حل کیا جائے۔
0 Comments