Ticker

6/recent/ticker-posts

کراچی میں کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر پر پابندی برقرار

سپریم کورٹ نے شہر قائد میں کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر پر پابندی برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کثیر المنزلہ عمارتوں پر پابندی کیخلاف حکم امتناع کی درخواستیں مسترد کر دیں۔ عدالت نے معاملے پر حکومتِ سندھ، کنٹونمنٹ بورڈ، کے پی ٹی، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سمیت دیگر سے جواب طلب کرتے ہوئے مزید کارروائی آئندہ سماعت تک کے لئے ملتوی کر دی۔ کراچی میں عدالتی واٹر کمیشن کے حکم پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ پابندی کیخلاف سپریم کورٹ میں تعمیراتی کمپنیوں کی تنظیم آباد اور دیگر کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواست گزاروں کی جانب سے ملک کے نامور وکلاء منیر اے ملک، عابد زبیری، فروغ نسیم اور دیگر پیش ہوئے جنہوں نے موقف اختیار کیا کہ کثیر المنزلہ عمارات پر پابندی کے باعث کراچی میں تعمیراتی کام رک گئے ہیں اور تیار عمارتوں کی حوالگی کا کام بھی رکا ہوا ہے، لہذا پابندی ختم کی جائے۔ وکلاء نے پانی کے مسئلے کا حل پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلند عمارتوں میں زیر زمین پانی کو آر او پلانٹ کے ذریعے قابلِ استعمال بنا کر رہائشیوں کو فراہم کریں گے، پانی سمیت تمام سہولیات فراہم کیے بغیر عمارتوں کی حوالگی کا سرٹیفیکٹ جاری نہیں کیا جانا چاہئیے، ایسے منصوبوں کی اجازت دی جائے جہاں زیر زمین پانی موجود ہے ۔ اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ اب تک کتنی بلند عمارتوں میں سمندر کا پانی میٹھا کر کے فراہم کیا جا رہا ہے، آپ تو بلڈنگ بنا کر چلے جائیں گے پھر ٹی وی پر گالیاں دیتے رہیں گے کہ ججز کچھ نہیں کرتے اور نالائق ہیں۔

Post a Comment

0 Comments