Ticker

6/recent/ticker-posts

کراچی میں ایسی قیامت خیز گرمی 80 برسوں کے درمیان نہیں پڑی

گذشتہ تین دہائیوں میں ہونے والی شدید ترین گرمی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ اتنی قیامت خیزگرمی 80 برسوں کے درمیان نہیں پڑی۔ سورج دن بھر آگ اُگلتا رہا۔ شہری گرم ہواﺅں کے حصار میں رہے۔ سمندر کی سمت سے ہوائیں بند ہو گئیں۔ شدید ترین گرمی کے باعث بعض لوگوں کی سڑکوں پر حالت بگڑ گئی اور شہر قائد میں 2 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ این جی اوز کی جانب سے لگائے گئے ہیٹ اسٹروک کیمپس میں آنے جانے والے مسافروں کو سڑکوں پر پانی سے سر دھلائے گئے۔ شدید ترین گرمی‘ لُو اور ہوا میں مٹی کے علاوہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے شہری بے حال ہو گئے۔

ماضی میں 9 مئی 1938ء کو کراچی میں درجہ حرارت 47 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا۔ اس طرح شدید ترین گرمی کا 80 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ یاد رہے کہ 17 سے 24 جون 2015 میں جب ہیٹ ویوز آئی تھیں تو اس وقت 44.6 درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا جبکہ گرمی کی شدت 66 ڈگری محسوس کی گئی تھی۔

بدھ کو گرمی کی شدت زیادہ محسوس کی گئی اور گرمی سے گذشتہ روز کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ افراد متاثر ہوئے جنہیں مختلف اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی گئی اس کے علاوہ پرانی سبزی منڈی ‘ شاہراہ فیصل اور نمائش چورنگی سمیت مختلف علاقوں میں گرمی سے پریشان لوگوں کو پانی کی بوچھاڑ سے نہلانے کا انتظام بھی کیا گیا۔









Post a Comment

0 Comments