Ticker

6/recent/ticker-posts

کیا کراچی نے الیکشن کے ’بائیکاٹ‘ کا بیان ہوا میں اڑا دیا ؟

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے عوام نے الیکشن 2018ء کا بائیکاٹ کرنے والی قوتوں کا بیان ہوا میں اڑا دیا ۔ قومی اسمبلی کی 21 اور صوبائی اسمبلی کی 44 نشستوں پر ووٹ کے دوران پولنگ اسٹیشن پر عوام کی بڑی تعداد نے ووٹ ڈالے۔ کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ ،تحریک انصاف، پیپلز پارٹی ، متحدہ مجلس عمل، مسلم لیگ ن، پاک سرزمین پارٹی سمیت تمام ہی جماعتوں نے اپنے امیدوار کھڑے کئے تھے۔

الیکشن مہم شہر بھر میں بھرپور انداز میں چلائی گئی، اسی کا نتیجہ ہے کہ عوام کی بڑی قوت نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ لیا، این اے 245 کے ایک پولنگ اسٹیشن پر 100 میٹر طویل قطار بھی دیکھنے میں آئی ۔ جنگ ویب ڈیسک کے جائزے کے مطابق گلشن اقبال کے مختلف بلاکس، دہلی کالونی، پنجاب کالونی ، ڈیفنس، پی ایس ایچ سوسائٹی، پی آئی بی کالونی، لیاقت آباد، شرف آباد، کلفٹن ، لائنز ایریا، اردو بازار سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں واقع پولنگ اسٹیشن پر صبح کے وقت رش کم رہا لیکن بعد میں بڑی تعداد میں لوگ ووٹ ڈالنے کے لئے آئے اور طویل قطاریں دیکھنے میں آئیں ۔

جنگ ویب سے گفتگو میں ووٹرز نے کہا کہ پہلے ہمارے لئے کام نہ کرنے والوں کو تبدیل کر کے نئے چہرے لانے کا وقت آگیا ہے، اب سوچ سمجھ کر اچھے امیدوار کو منتخب کریں گے۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے کیمپوں میں موجود لوگوں نے بھی سیاسی عمل میں عوام کے بھرپور شرکت کی تصدیق کی اور کہا کہ بڑی تعداد میں لوگ ووٹ کی پرچی لینے آئے اور پولنگ اسٹیشن کی طرف گئے ہیں ، آج رات مثبت نتائج سامنے آئیں گے ،جس میں کراچی کے شہریوں کی جیت ہو گی۔

بشکریہ روزنامہ جنگ کراچی
 

Post a Comment

0 Comments