عدالتی اور حکومتی احکامات کے برعکس کے الیکٹرک کی جانب سے شہرمیں بجلی کی طویل اورغیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں پانی کا بحران بھی پیدا ہو گیا ہے اور لوگ سراپا احتجاج ہیں۔ کے الیکٹرک کی انتظامیہ نے کراچی میں کئی روزسے فنی خرابیوں اور ہائی ایکسٹینشن لائنیں ٹرپ کرنے کا بہانہ بنا کر طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ مزید بڑھا دیا ہے، حکومتی اعلان کے باوجود کے الیکٹرک رمضان المبارک میں سحری اور افطار کے موقع پر بھی لوڈ شیڈنگ سے گریزنہیں کر رہی، شہر کے کئی علاقوں میں لاکھوں لوگوں نے آج چوتھی سحری بھی بجلی کے بغیر ہی کی۔
بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے کئی علاقوں میں پانی کا بھی بحران پیدا کر دیا ہے، رمضان المبارک میں دوہری تکلیف پر لوگ سراپا احتجاج ہیں اور کئی علاقوں میں لوگ سڑکوں پر آ گئے ہیں۔ گلبہار نمبرایک میں لوگوں نے بجلی اور پانی نہ ہونے پر لسبیلہ سے ناظم آباد جانے والی سڑک کو بلاک جبکہ شہر کی سب سے بڑی سینیٹری مارکیٹ کو بند کرا دیا ۔
دوسری جانب کے الیکٹرک کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عوام کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کے لیے ادارے کا عملہ ہم لمحہ مصروف ہے۔ شہر میں کہیں بھی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں کی جا رہی، کسی بھی علاقے میں بجلی کی عدم فراہمی پر شہری 118 پر رابطہ کرکے اپنی شکایات درج کرا سکتے ہیں۔
0 Comments