Ticker

6/recent/ticker-posts

کراچی: چھری مار حملہ آور کی تلاش پولیس کیلئے چیلنج بن گئی

کراچی میں چھری مار حملہ آور کی تلاش پولیس کے لیے چیلنج بن گئی، تھانہ پولیس، سی ٹی ڈی، ایس آئی یو، سادہ لباس اہل کار، اے سی ایل سی، سب کو چھری مار کی تلاش لیکن نتیجہ صفر ہے۔ چھری مار کی گرفتاری میں ناکامی نے گلستان جوہر کی خواتین کو گھروں تک محدود کر دیا، بازاروں میں خواتین خریداروں کی تعداد میں کمی ہو گئی۔ دکان دار ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھنے پر مجبور ہو گئے، اکا دکا آنے والی خواتین بھی خوف کے مارے دکان داروں کو سواری تک چھوڑ کر آنے کا کہتی ہیں۔ دو علاقے ہزاروں اہلکاروں پر مشتمل پولیس کی بھاری نفری، ملزم ایک، دعوے بڑے بڑے، مگر پندرہ دن سے گزرنے کے باوجود نتیجہ ڈھاک کے تین پات یعنی صفر۔

قصہ گلستان جوہر اور گلشن اقبال کے علاقے میں خواتین کو خنجر کے وار سے زخمی کرنے والے ملزم کا ہے جس کی گرفتاری پولیس کیلئے لوہے کا چنا بن گئی ہے۔ بڑھتی ہوئی عوامی تنقید اور وزیراعلیٰ سمیت اعلیٰ حکام کے دباؤ کے بعد آئی سندھ اے ڈی خواجہ ملزم کو پکڑنے کیلئے پوری قوت سے میدان میں آگئے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق آئی جی نے اینٹی کار لفٹنگ سیل ، بھتہ اور بینک ڈکیتیوں پر کام کرنے والے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ، اغوا کاروں کو دھرنے والے اینٹی وائلینٹ کرائم سیل اور دہشت گردوں پر کام کرنے والے کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ سمیت تمام تھانوں کو ملزم کی گرفتاری کا ٹاسک دے دیا ہے۔

گلستان جوہر اور گلشن اقبال کی مختلف گلیوں میں سادہ لباس خواتین اور مرد اہلکاروں کو بھی تعینات کردیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق خواتین کو زخمی کرنے کے اب تک 13 کیسسز ریکارڈ کیے گئے ہیں، ملزم نے آخری واردات 5 اکتوبر کو کی تھی اور اب تک قانون کی گرفت سے آزاد ہے۔
 

Post a Comment

0 Comments