Ticker

6/recent/ticker-posts

چھالیہ اور گٹکا کھانے سے منہ کا کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے

چھالیہ اور گٹکا کھانے سے منہ کا کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے یہ بات ڈاؤ ڈینٹل کالج یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے سینئر ڈاکٹر محمد علی نقوی نے دی لائسم اکیڈمی گلشن اقبال میں طلباء اور نوجوانوں میں آگاہی مہم کے سلسلے میں ایک روزہ کیمپ کے موقع پر کہی انہوں نے کہا کہ چھالیہ گٹکے اور دیگر مضر صحت اشیاء انسانی صحت کے لئے انتہائی تباہ کن ہیں جن کے استعمال کو روکنے کے لئے آگاہی کی شدید ضرورت ہے. ڈاکٹر محمد علی نقوی نے کہا کہ نوجوانوں،بچوں اور خواتین کو صحت کے اصولوں کو اپنانا چاہیے تاکہ انہیں کینسر جیسے موزی سے بچایا جا سکے انہوں نے کہا کہ ہر قسم کے پان، سگریٹ، چھالیہ، گٹکے اور مین پوری سے پرہیز کرنا چاہیے اور نوجوانوں کو اپنے دوستوں اور فیملی میں منہ کے کینسر سے بچاؤ کے لئے مکمل آگاہی حاصل کرنی چاہیے اور ہر قسم کی اسموکنگ یا نشہ آور چیزوں سے دور رہنا چاہیے چونکہ ان کے استعمال سے انسانی زندگی کو زبر دست خطرات درپیش ہیں.

ڈاکٹر محمد علی نقوی نے کہا کہ اورل کینسر ریسرچ اینڈ اویرنس سوسائٹی پاکستان کے تحت ملک بھر کے اسکولز ،کالجز اور یونیورسٹیز کی سطح پر بھر پور مہم شرو ع کی گئی ہے تاکہ نوجوانوں کو جو منہ کے کینسر میں سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں ان کو بچایا جا سکے اس موقع پر دی لائسم اکیڈمی کی پرنسپل تصور خانم نے کہا کہ بچے ہمارے مستقبل کے لیڈر ہیں ہمیں انہیں مہلک بیماریوں سے بچانا ہے تاکہ یہ صحت مند رہیں انہوں نے طلبہ ء و طالبات سے زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ پان، سگریٹ ، گٹکے وغیرہ کا استعمال نہ کریں اور اسے استعمال کرنے والوں کا سوشل بائیکاٹ کریں انہوں نے کہا کہ اسکولوں کے کینٹینوں کے علاوہ گلی محلوں میں قائم دکانوں پر ہر قسم کی مضر صحت چھالیہ ، گٹکے وغیرہ کی فروخت پر فوری پابندی عائد کی جائے اس موقع پر سی ای او علی حسن گبول نے کہا کہ بچوں اورنوجوانوں کو صحت مند ماحول فراہم کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے اور مضر صحت اشیاء کے استعمال سے روکنا بھی تاکہ    آلودہ ماحول اور بیماریوں سے بچوں اور نوجوانوں کو بچایا جا سکے.
 

Post a Comment

0 Comments