سپریم کورٹ کے حکم پر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ انسداد تجاوزات نے دیگر اداروں کے ساتھ ملکر گزشتہ روز صدر اور اس کے اطراف میں مختلف شاہراہوں اور گلیوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق صدر کے علاقے میں ہونے والا آپریشن نمائشی ثابت ہوا اور کے ایم سی کے جاتے ہی پتھاروں کا جنگل دوبارہ صدر اور اطراف کے علاقوں میں آکر دوبارہ آباد ہو گیا ۔ آپریشن کے پیشگی اعلان ہونے کی وجہ سے صبح پتھارے اور ٹھیلے لگائے ہی نہیں گئے تھے اور کے ایم سی نے کیمروں کے سامنے نمائشی آپریشن کیا جس کے بعد تجاوزات قائم ہونے سے روکنے کا کوئی انتظام ہی نہیں تھا۔
جبکہ صدر پارکنگ پلازہ کے اطراف قائم دکانداروں نے تجاوزات آپریشن کے خلاف احتجاج کیا اور مظاہرین نے ایمپریس مارکیٹ سے پارکنگ پلازہ جانے والا راستہ بند کر دیا جسے بعدازاں کھول دیا گیا۔ محکمہ انسداد تجاوزات کی جانب سے آپریشن سے قبل مختلف مقامات پر بینرز آویزاں کیے گئے اور دکانداروں سے اپیل کی گئی کہ وہ فوری طور پر تجاوزات ختم کر دیں بصورت دیگر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اسٹاف رپورٹر کے مطابق کے ایم سی کے اعلامیے کے مطابق کی گئی کارروائی کے دوران 100 سے زائد پختہ دکانوں، سیکڑوں ٹھیلوں اور پتھاروں کو ہٹایا گیا۔ کارروائی میں 400 اہلکاروں نے حصہ لیا، جن میں ضلعی انتظامیہ، رینجرز، پولیس، بلدیہ عظمیٰ کراچی کا محکمہ انسداد تجاوزات، ڈی ایم سی جنوبی اور شرقی، کنٹونمنٹ بورڈ، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ ، سوئی سدرن گیس اور کے الیکٹرک کے متعلقہ ذمے دار شامل تھے۔
کارروائی میں دائود پوتہ روڈ ، زیب النساء اسٹریٹ، مینس فیلڈ اسٹریٹ، پاسپورٹ آفس سے ملحقہ تینوں گلیاں، نیو پریڈی اسٹریٹ، ایمپریس مارکیٹ، پارکنگ پلازہ کے سامنے، ریگل چوک اور نوید کلینک سمیت دیگر فٹ پاتھوں کو تجاوزات سے صاف کر دیا گیا، جس کے لیے مختلف اداروں کے نمائندوں پر مشتمل 4 مختلف ٹیمیں بنائی گئی تھیں، جنہوں نے علیحدہ علیحدہ کارروائیوں میں صدر کی مختلف فٹ پاتھوں پر سے تجاوزات کو صاف کیا ،جہاں فٹ پاتھوں پر بہت سی غیرقانونی دکانیں ، گنے کی مشینیں ، چبوترے، لوہے کا سامان اور دیگر اشیاء رکھی ہوئی تھیں، جس کے باعث راہ گیروں کو فٹ پاتھوں پر چلنے کی سہولت میسر نہیں آرہی تھی اور فٹ پاتھوں پر بے پناہ تجاوزات کے باعث یہاں سے گزرنے والوں کو بہت زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا.
آپریشن کے دوران ضبط کیا گیا سامان بلدیہ عظمیٰ کے اسٹور میں جمع کرایا دیا گیا۔ میئر کراچی نے کہا کہ کراچی میں خصوصاً اہم ترین تجارتی مرکز صدر میں تجاوزات کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے جس کے دوران صدر کی اصل حالت بحال اور ایمپریس مارکیٹ کے اطراف کا علاقہ قابضین سے خالی کرایا جائے گا۔ یہ کارروائی تین مرحلوں میں مکمل ہو گی۔ میٹرو پولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمٰن نے کہا کہ آپریشن تب تک جاری رہے گا جب تک تجاوزات کو مکمل طور پر صاف نہیں کر دیا جاتا، مختلف نگراں کمیٹیاں بھی بنائی گئی ہیں جو یہ بات یقینی بنائیں گی کہ جن مقامات پر تجاوزات صاف کی گئی ہیں وہاں وہ دوبارہ قائم نہ ہو سکیں۔
0 Comments