عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم نے کہا ہے کہ ویکسین کورونا وائرس کی وبا کو روکنے کے لیے کافی نہیں ہو گی۔ دوسری جانب امریکہ کی بائیو ٹیکنالوجی کمپنی موڈرنا نے دعویٰ کیا ہے کہ کلینکل ٹرائلز کے ابتدائی نتائج کے مطابق اس کی کورونا کی ویکسین 94.5 فیصد موثر ہے۔ دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا نے اپنے آغاز کے کئی ماہ بعد شدت اختیار کی۔ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا ہے کہ ابتدائی طور پر ویکسین کی فراہمی محدود ہو گی۔ ویکسین لگانے کے لیے ہیلتھ ورکرز، عمر رسیدہ افراد اور کورونا وائرس کے خطرے سے دوچار افراد کو ترجیح دی جائے گی۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ویکسین کے آنے سے اموات کی تعداد میں کمی ہو جائے گی جبکہ صحت کا نظام بھی اس قابل ہو جائے گا کہ اس وبا پر قابو پایا جا سکے۔ تاہم عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم نے خبردار کیا کہ پھر بھی کورونا وائرس پھیلنے کا امکان ہو گا، اس کے لیے نگرانی رکھنے کی ضرورت ہو گی۔ ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم نے کہا کہ ویکسین آنے کے بعد بھی ٹیسٹوں کی ضرورت ہو گی، متاثرہ افراد کو الگ رکھنے کی ضرورت ہو گی اور ان لوگوں کی بھی نگرانی کی ضرورت ہو گی جن سے کورونا وائرس کے متاثرہ افراد ملے ہوں۔
کورونا کی ویکسین 94.5 فیصد موثر امریکہ کی بائیو ٹیکنالوجی کمپنی موڈرنا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کلینکل ٹرائلز کے ابتدائی نتائج کے مطابق اس کی کورونا کی ویکسین 94.5 فیصد موثر ہے۔ موڈرنا کے سی ای او سٹیفن بانسل کا کہنا ہے کہ اس کے فیز تھری کے مطالعے سے اس بات کی توثیق ہوتی ہے کہ ہماری ویکسین شدید بیماری سمیت کورونا کی بیماری سے بھی بچا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موڈرنا اکیلے اس مسئلے کو حل نہیں کرے گی۔ اس وبا کو ختم کرنے کے لیے کئی ویکسین درکار ہوں گی۔ ایک ہفتہ قبل دوا ساز کمپنیوں فائزر اور بائیو این ٹیک نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے مل کر ایک ویکسین تیار کی جو کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے 90 فیصد تک موثر ہے۔ فائزر کے چیئرمین اور سی ای او البرٹ بورلا نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ویکسین کے تیسرے آزمائشی مرحلے کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ ویکسین کورونا وائرس کو روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
0 Comments