پاکستان کے 145 چھوٹے بڑے شہر موسمی تغیرات کے سبب خطرات سے دو چار ہیں، شہروں کو سیلاب، زلزلہ، تودے گرنے، سونامی، طوفان کے خطرات کا سامنا ہے عالمی بینک نے پاکستان میں موسمیاتی تغیرات کے سبب ممکنہ طور پر پیدا ہونے والے خطرات کی نشاندہی اور ان سے ہونیوالے ممکنہ نقصانات پر مشتمل کلائمیٹ چینج پروفائل آف پاکستان جاری کر دی۔ عالمی بینک کی تازہ ترین رپورٹ کلائمیٹ چینج پروفائل آف پاکستان میں کراچی شہر کو خطرناک ترین شہروں میں پہلا، آزاد کشمیر کو دوسرا اور ہزارہ بیلٹ کو تیسرا خطرناک ترین علاقہ قرار دیا گیا ہے۔ کراچی کے مقابلہ میں اسلام آباد میں موسمی تغیرات کے سبب خطرات اور نقصانات کا اندازہ کراچی کے مقابلے میں نصف ہے۔
ورلڈبینک کی طرف سے انٹرنیشنل کلائمیٹ ٹیکنالوجی ایکسپرٹ قمر الزمان چوہدری جنہوں نے دنیا کے متعدد ممالک کی کلائمیٹ پروفائل تیار کی ہے نے پہلی بار پاکستان کو درپیش خطرات پر مشتمل یہ پروفائل تیار کی، جس کے مطابق کراچی خطرناک ترین شہر قرار دیا گیا ہے کراچی شہر کو درپیش خطرات کی درجہ بندی 30 بتائی گئی ہے۔ کراچی کو سیلاب ، تودے گرنے سے تباہی، زلزلہ، سونامی کا خطرہ ہے، آزاد کشمیر کے علاقہ ہٹیاں اور مظفر آباد کو درپیش خطرات کی درجہ بندی23 طے کی گئی ہے ان دو شہروں کے خطرات میں سیلاب، تودے گرنے سے تباہی، زلزلہ، کچھ علاقہ میں خشک سالی اور طوفان کے خطرات شامل ہیں۔
0 Comments