صنعتی پیداوار میں نمبر ون رہنے والا سندھ کا سب سے بڑا سائٹ انڈسٹریل ایریا اب موہن جو دڑو کا منظر پیش کرنے لگا، آدھی سے زیادہ صنعتوں کو تالے لگ گئے۔ علاقے میں نہ آگ بجھانے کا انتظام ہے اورنہ ہی پانی کی فراہمی کا، صنعتی زون کے داخلی اور خارجی راستے بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ سائٹ لمیٹڈ کو ہر ماہ ملنے والا کروڑوں روپے ٹیکس کس کی جیب میں جاتا ہے؟ کوئی جواب دینے والا نہیں ۔ سائٹ انڈسٹریل ایریا کا سنگ بنیاد قائد اعظم محمد علی جناح نے رکھا تھا۔ انفرا اسٹرکچر پر کئی برسوں سے کام نہیں ہوا۔ سائٹ کے 4 داخلی اور خارجی راستوں کا حال موہن جو ڈرو سے برا ہے۔
ایک وقت تھا جب یہاں سرکلر ریلوے چلا کرتی تھی۔ لاکھوں افراد یہاں اپنا روز گار کماتے تھے ملکی صنعتی پیداوار میں یہ علاقہ نمبر ون تھا۔ لیکن آج حال یہ ہے کہ آدھی صنعتیں بند ہو کر گوداموں میں منتقل ہو چکی ہیں۔ صنعتکار کہتے ہیں حکومت ہر سہولت کے پیسے لیتی ہے لیکن بدلے میں کچھ نہیں دیتی۔ صنعتی زون کے انتظام کے لئے سائٹ لمیٹڈ بنایا گیا، لیکن اس ادارے کے ملازمین کی تنخواہوں ادا نہیں کی جا رہیں۔ علاقے کی حالت زار سے صنعتکار تو صنعتکار یہاں کے رہنے والے بھی پریشان ہیں۔ سندھ حکومت نے 70 سال پہلے بننے والے صنعتی علاقے کا وہ حال کیا ہے کہ موہن جو ڈرو بھی ماڈرن لگتا ہے۔
0 Comments