گلستان جوہرمیں چائنا کٹنگ اوراراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس میں کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے 13 افسران کوگرفتار کر لیا گیا ہے۔ سندھ ہائی کورٹ میں کراچی کے علاقے گلستانِ جوہر میں چائنا کٹنگ اور غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، نیب کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ملزمان نے بلڈرز کو فائدہ پہنچانے کے لیے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا جب کہ ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان شریف آدمی ہیں، اس لئے ان کی درخواست ضمانت منظور کی جائے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم نہیں چاہتے کہ شہر میں چائنا کٹنگ کا سلسلہ چلتا رہے اور یہ بھی نہیں چاہتے کسی شریف آدمی کا نقصان ہو۔
ملزم کے وکیل کی جانب سے استدعا کی گئی کہ ملزمان میں کے ڈی اے اینٹی انکروچنمٹ انچارچ عرفان یوسفزئی بھی شامل ہیں، ان کے خلاف کارروائی سے تجاوزات کے خلاف آپریشن متاثر ہو گا، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایک طرف چائنا کٹنگ کراتے ہیں اور عدالت کے ڈنڈے پر آپریشن بھی کرتے ہیں۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے 20 افسران کی درخواست ضمانت مسترد کر دی ، جن میں 13 کو حراست میں لے لیا گیا۔
0 Comments