Ticker

6/recent/ticker-posts

کراچی، شمسی توانائی سے چلنے والا پانی صاف کرنے کا پلانٹ نصب

پاکستان میں پینے کا صاف پانی بنیادی مسائل میں شامل ہے۔ کراچی اور لاہور جیسے بڑے شہر جہاں کی آبادی تواتر کے ساتھ دیہی علاقوں سے شہری علاقوں میں لوگوں کی منتقلی کی وجہ سے مسلسل بڑھ رہی ہے وہاں یہ مسئلہ اور بھی سنگین اور گھمبیر ہوتا جا رہا ہے۔ اس مسئلہ کا ایک موثر حل پانی کو صاف کرنے والے پلانٹ کی تنصیب ہے لیکن توانائی اور خاص کر بجلی کی کمیابی کے سبب یہ تنصیب بھی ’جوئے شیر‘ لانے کے مترادف ہے ۔ ایسے میں شمسی توانائی سے چلنے والے پلانٹ ’نعمت ‘ ہیں۔

اسی طرح کا ایک پلانٹ ٹول پلازہ کراچی میں ایک سماجی تنظیم ’ہیومن نیساسٹی فائونڈیشن‘ نے نصب کیا ہے جو شمسی توانائی سے چلتا ہے اور کم از کم 15 سو ہزار گھرانوں کو اس سے صاف پانی میسر آسکے گا۔ ’ہیومن نیساسٹی فائونڈیشن‘ کے چیئرمین ظاہر علی شاہ نے وی او اے کو بتایا ’تنظیم کی جانب سے صوبہ سندھ خاص کر تھر پارکر میں اب تک 75 سے زائد اس طرح کے منصوبوں کا آغاز ہو چکا ہے جبکہ مزید 40 منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔ اس کے علاوہ صوبہ پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں بھی 25 سے زائد منصوبے جاری ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ’ ہیومن نیساسٹی فائونڈیشن‘کے قیام کا مقصد غریب اور غیر مستفیض علاقوں میں لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی ہے۔ یہ وہ علاقے ہیں جنہیں عموماً ’دور دراز‘ کا کہہ کر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ شمسی توانائی سے چلنے والے پلانٹ سے اب یہ علاقے بھی پینے کے صاف پانی سے فیضیاب ہو سکیں گے۔ ٹول پلازہ پلانٹ کی افتتاحی تقریب کی مہمان خصوصی فوزیہ قصوری تھیں جنہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غریب عوام کی پینے کے صاف پانی تک رسائی بہت مشکل ہے۔ غربت زدہ علاقوں میں آلودہ پانی سے کئی بچے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ ہزاروں بچے پیٹ کی متعدد موذی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ پلانٹ کوجنید جمشید کے نام سے منسوب کیا گیا ہے ۔
 

Post a Comment

0 Comments