Ticker

6/recent/ticker-posts

اب کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کیوں ؟

کراچی کے عوام عرصہ دراز سے بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ کا شکار ہیں اور پریشان کن پہلو یہ ہے کہ غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھتا ہی جارہا ہے۔ بجلی کے بحران پر قابو پانے کی حکمت عملی اگر پہلے ہی وضع کر لی جاتی تو صورتحال اتنی تشویشناک شکل نہ اختیار کرتی بہرحال یہ امر خوش آئند ہے کہ وفاقی کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں گورنر ہائوس کراچی میں منعقد ہوا۔ جس میں سوئی گیس کمپنی اور کے الیکٹرک کے حکام نے اپنا موقف پیش کیا۔ وزیراعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے الیکٹرک کو اسکی مطلوبہ مقدار کے مطابق گیس فراہم کریگی، اب کراچی میں سب کو بجلی ملے گی۔ 

اجلاس میں کے الیکٹرک اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے درمیان گیس کی فراہمی اور واجبات کے معاملات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا اور مشاورت کے بعد دونوں اداروں کے درمیان تنازعات کو حل کرنے کیلئے حکمت عملی بھی وضع کی گئی۔ یہ امر باعث اطمینان ہے کہ وزیراعظم نے اس اہم مسئلے کو حل کرنے پر توجہ دی، کیونکہ اس تنازع کے نتیجے میں عوام کو شدید مشکلات درپیش تھیں ۔ کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گیس کی سپلائی میں اضافے کے بعد لوڈشیڈنگ میں کمی آئی ہے تاہم صورتحال اسکے برعکس ہے اب بھی شہر کے بیشتر علاقوں میں لوڈشیڈنگ جاری ہے۔

یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ جب چوری کی نشاندہی کی جارہی ہے تو جو لوگ بجلی چوری کر رہے ہیں ان کو سزا کیوں نہیں دی جاتی۔ جبکہ بجلی کی چوری محکمے کے اہلکاروں کی ملی بھگت کے بغیر ممکن نہیں۔ اسلئے حکومت اور کے الیکٹرک کو بجلی کی چوری اور لائن لاسز پر قابو پانے کیلئے موثر اقدامات کرنے چاہئیں ۔ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ سوئی گیس کی فراہمی کے بعد کے الیکٹرک غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کرے۔ حکومت اور کے الیکٹرک کو چاہئے کہ اجلاس میں تجویز کئے گئے اقدامات پر عملدرآمد یقینی بنائے اگر وزیراعظم کے اعلان پر بھی عملدرآمد نہیں ہوتا تو عوام کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہو گی۔

اداریہ روزنامہ جنگ

 

Post a Comment

0 Comments