Ticker

6/recent/ticker-posts

حاجی عبدالوہاب مرحوم

ہمارے ایک جاننے والےکی Repute بہت خراب تھی۔ ملنے والے، عزیز رشتہ دار، ہمسایوں سب کو معلوم تھا کہ یہ شخص شرابی ہے، زانی ہے، جوا بھی کھیلتا ہے۔ اُس کی اسی Repute کی وجہ سے مجھ سمیت بہت سے لوگوں کا اُس کے حوالے سے دل بُرا رہتا اور کبھی اُس سے ملنے کی خواہش نہ ہوتی بلکہ ہمیشہ کوشش رہتی کہ اگرکہیں آمنا سامنے ہو جائے تو اُسے اِگنور کیا جائے۔ بہت سوں کے لیے وہ ایک ایسا فرد تھا جس نےاپنے لیے تباہی کا رستہ چن لیا تھا۔ زندگی کا سفر جاری رہا، کئی سال میرا اُس شخص سے رابطہ نہیں ہوا، نہ ہی میں نے اُسے کہیں دیکھا۔ 

کافی سال گزر گئے، ایک دفعہ میں نماز کےلیے ایک مسجد کے پاس رکا۔ باجماعت نماز ادا کی تو فرض نماز کے فوری بعد پہلی صف میں موجود ایک باریش نمازی اُٹھا اور وہاں موجود نمازیوں کو دعوت دینا شروع کر دی کہ نماز کے بعد تھوڑی دیر کے لیے مسجد میں ہی تشریف رکھیے، ’’اسلام کے مطابق زندگی کیسے گزارنی چاہیے تاکہ ہمارے آخرت سنور جائے‘‘ کے موضوع پر بات ہو گی۔ دعوتِ تبلیغ دینے والا یہ باریش نمازی وہی شخص تھا جس کے ماضی کا ذکر میں نے ابتدا میں کیا۔ ماضی کا شرابی، زانی، جواری ان برائیوں کو چھوڑ کر اب تبلیغ اسلام کے عظیم کام میں اپنا حصہ ڈال رہا تھا۔ مجھے اُس شخص کو دیکھ کر نہایت خوشی ہوئی اور دل سے دعا نکلی کہ اللہ سب کو اسی طرح ہدایت دے۔ یہ ہے وہ تبدیلی جس سے ہماری آخرت کی کامیابی جڑی ہے اور جس کے لیے تبلیغی جماعت بہت اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ اسی تبلیغی جماعت کے امیر، اسلامی دنیا کا ایک بڑا نام اور عظیم مبلغ حاجی عبدالوہاب صاحب اتوار کو انتقال کر گئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔

حاجی عبدالوہاب مرحوم سے کبھی ملنے کا اتفاق نہیں ہوا جس کا مجھے ہمیشہ افسوس رہے گا لیکن اُن کے انتقال کی خبر سن کر دل بہت افسردہ ہوا اور محسوس ہوا کہ جیسے میرا اپنا کوئی بہت بڑا نقصان ہو گیا ہے۔ حاجی صاحب نے اپنی پوری زندگی لوگوں کی اصلاح اور تبلیغ اسلام کے لیے وقف کیے رکھی۔ حاجی صاحب وہ خوش قسمت انسان تھے جن کو اللہ تعالی نے تبلیغ اسلام کے عظیم کام کے لیے چُنا اور اُن کی دعوت اور تبلیغ کےنتیجےمیں دنیا بھر میں لاکھوں، کروڑوں افراد دینِ اسلام سے جڑے۔ اسی تبلیغی جماعت کی محنت سے بڑی تعداد میں غیر مسلموں نے اسلام قبول کیا۔ حاجی وہاب مرحوم اور اُن کی تبلیغی جماعت کے توسط سے ہی جنید جمشید مرحوم نے گلوگاری کو اپنے زمانۂ عروج میں چھوڑا۔ اُن کا دل بدلا اور ایسا بدلا کہ اس دنیا سے رخصت ہونے تک انہوں نے اسلام کے لیے اپنی زندگی کو وقف کیے رکھا۔ 

پاکستان کی کرکٹ کا کسی زمانہ میں شوبز اور عیاشی سے گہرا تعلق تھا لیکن حاجی عبدالوہاب مرحوم اور اُن کی جماعت کی محنت سے نہ صرف سعید انور بدلے، ماضی کے یوسف یوحنا اسلام قبول کر کےمحمد یوسف بن گئے، انضمام الحق کی زندگی بدل گئی بلکہ ان کرکٹرز نے مستقلاً اپنے آپ کو تبلیغ اسلام کے عظیم کام کے ساتھ جوڑ دیا۔ ماضی کے امیج کے برعکس ہمارے اور بھی بہت سے کرکٹرز بدل گئے اور اب ماشاء اللہ ہماری کرکٹ ٹیم کی حالت یہ ہے کہ گرائونڈ میں باجماعت نماز ادا کرتے ہوئے اُن کی تصویریں اکثر اخبارات اور ٹی وی میں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ 

زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد پر تبلیغی جماعت نے بڑا مثبت اثر ڈالا اور اس کی وجہ حاجی عبدالوہاب جیسے بزرگ ہیں جنہوں نے اپنی تمام تر زندگی تبلیغ اسلام کے لیے وقف کیے رکھی۔ حاجی عبدالوہاب دین کا کام کرنے والوں سے محبت کرتے تھے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے ایک ٹویٹ کے مطابق حاجی عبدالوہاب کی اپنی کوئی اولاد نہ تھی مگرپوری دنیا میں موجود ان کی روحانی اولاد اُن کے لیے صدقۂ جاریہ ہے۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت اور اُن کے درجات بلند فرمائے اور ہم سب کو دینِ اسلام کی خدمت اور تبلیغ کے کام کو جاری رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!

انصار عباسی
 

Post a Comment

0 Comments