وزیر اعظم کے مشیر برائے پٹرولیم ندیم بابر نے کہا ہے کہ گہرے سمندر سے تیل و گیس کا بڑا ذخیرہ ملنے کے امکانات ضرور ہیں تاہم یہ کہنا کہ لازمی نکلے گا، قبل از وقت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی سے 230 کلومیٹر میٹر دور گہرے سمندر میں کیکڑا کے مقام پر تیل وگیس کی تلاش جاری ہے ، جیولوجیکل اسٹرکچر کی بنیاد پر، امید ضرور ہے، جہاں ہائیڈرو کاربن ہونے کا امکان ہے وہاں پہنچنے میں 2 ہفتے مزید لگیں گے۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے پیٹرولیم نے کہا کہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ ایک بہت بڑا ذخیرہ ہو گا جو ملک کی تقدیر بدل کر رکھ دے گا، یہ جوائنٹ وینچر اٹلی کی کمپنی ای این آئی کی قیادت میں جاری ہے، دیگر کمپنیوں میں امریکا کی ایگزون موبل، پاکستانی کمپنیاں او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 5 ہزار میٹر تک ڈرلنگ ہو چکی، جہاں ہائیڈرو کاربن ہونے کا امکان ہے وہاں پہنچنے میں 2 ہفتے مزید لگیں گے۔ ندیم بابر کہتے ہیں کہ جہاں ہائیڈرو کاربن ہونے کا امکان ہے وہاں پہنچنے کے بعد بھی جب تک ڈیٹا پراسس نہ ہو جائے حتمی طور پر کچھ کہنا ممکن نہیں ہوتا۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ جیو لوجیکل اسٹرکچر کی بنیاد پر بڑی خوش خبری ملنے کے قوی امکانات موجود ہیں، ہرے سمندر میں تیل وگیس کی تلاش کے لیے ڈرلنگ کا ہدف 5660 میٹر تک کا ہے۔ مشیر پٹرولیم کا یہ بھی کہنا ہے کہ قوم دعا بھی کرے، بڑی دریافت ہو گئی تو معیشت بہت ترقی کرے گی۔
0 Comments